Special Report kidnapped Christian girl مسیحی لڑکی ریدا رفیق کا اغوا

3 years ago
71

Special Report kidnapped Christian girl Ridah Raffiq

Ridah Raffiq was kidnapped on 19 December2020 on gun point, forced converted, forced marriage at age of 15 year old. Main is working of factory where girl with her mother just went to work in the factory for seven days. Her mother confirmed that they have no relationship with person who kidnapped girl on the gun point at 6 AM.
Parents of girl asked for help from local authorities of village and police. But nobody heard this poor family appeal for justice. Police did not file F I R and Police said to parent for waiting two week, then they will see that FIR will be written or not. It is racialism not nationalism. It is terrible condition for minorities’ girls in Pakistan because police always took side for accuser for racialism. Minorities are feeling unsafe in Pakistan for long run forced conversion, forced marriages and persecution.

Even oppressor already has two wives and children. Ridah Raffiq had been forced to marriage and forced converted on the gun point. It is an injustice with minorities in Pakistan. May God change this system.

خصوصی رپورٹ میں مسیحی لڑکی ریدا رفیق کو اغوا کرلیا گیا

ریدا رفیق کو 19 دسمبر 2020 کو گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا تھا ، جبری طور پر تبدیل کیا گیا تھا ، جب اسکی شادی ہوئی یہ 15 سال کی عمر میں تھی۔ وہ آدمی فیکٹری میں کام کررہا تھا ۔ جہاں پر یہ لڑکی اپنی والدہ کے ساتھ صرف سات دن فیکٹری میں کام کرنے گئی تھی۔ اس کی والدہ نے تصدیق کی کہ صبح 6 بجے گن پوائنٹ پر لڑکی کو اغوا کرنے والے اس شخص سے ان کا کوئی رشتہ نہیں تھا۔

بچی کے والدین نے گاؤں اور پولیس کے مقامی حکام سے مدد کی درخواست کی۔ لیکن کسی نے بھی اس غریب کنبے کو انصاف کی اپیل نہیں سنی۔ پولیس نے ایف I آر درج نہیں کی۔ اور پولیس نے والدین سے دو ہفتے انتظار کرنے کیلئے کہا، تب وہ دیکھیں گے کہ ایف آئی آر لکھی جائے گی یا نہیں۔ یہ نسل پرستی ہے قوم پرستی نہیں۔

پاکستان میں اقلیتوں کی لڑکیوں کی یہ حالت خوفناک ہے کیونکہ پولیس ہمیشہ نسلی امتیاز کا الزام لگانے والوں کا ساتھ دیتی ہے۔ اقلیتیں پاکستان میں طویل عرصے سے جبری مزہب تبدیلی ، جبری شادیوں اور ظلم و ستم کے باعث غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں۔
یہاں تک کہ ظلم کرنے والے کی پہلے سے دو بیویاں اور بچے ہیں۔ رداہ رفیق کو شادی کے لئے مجبور کیا گیا تھا اور بندوق کے مقام پر زبردستی تبدیل کردیا گیا تھا۔ یہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔ خدا اس نظام کو بدل دے۔

Loading comments...