Premium Only Content
2024 Collection - Aakhri Paigham - Dr. Allama Iqbal
2024 Collection | Aakhri Paigham
A Tribute to Iqbal's Vision, Inspiring the Journey Ahead
This is just the beginning; more dedication awaits.
#2024 #AllamaIqbal #AakhriPaigham
(Bang-e-Dra-092) March 1907 (مارچ ١٩٠٧)
Na Pooch Iqbal Ka Thikana, Abhi Wohi Kaifiyat Hai Uss Ki
Kahin Sar-e-Rah Guzar Baitha Sitam Kash-e-Intizar Ho Ga
Do not ask about the condition of Iqbal, he is in the same state
Sitting somewhere by the wayside he must be waiting for oppression!
نہ پُوچھ اقبالؔ کا ٹھکانا، ابھی وہی کیفیت ہے اُس کی
کہیں سرِ رہ گزار بیٹھا ستم کشِ انتظار ہو گا
معانی: ٹھکانہ: مقام، منزل۔ کیفیت: حالت، ستم کشِ انتظار:انتظار کے ستم اُٹھانے والا
مطلب: انتظارِ یار کی زحمت اُٹھانے سے مُراد یہ ہے کہ یہ جو اعلانیہ علامہ اقبال نے اپنے دل کی تبدیلی کا اظہار کیا ہے، جس کی کٹھن راہ پر درماندہ قافلے کو لے کر چلنے کا عظم کیا ہے، اس میں ان کو کئی ہم خیال درکار ہیں جو مل کر ایک بڑا قافلہ بنا سکیں، خواہ وہ قافلہ مورِ ناتواں کا ہو، دریا کی
موجیں تب بھی پار کی جا سکتی ہیں۔
Ab Musalman Mein Nain Who Rang-o-Boo
Sard Kyunkar Ho Gya Iss Ka Lahoo?
Muslims have now lost their vigour and force;
Wherefore are they so timid and tame?
اب مسلماں میں نہیں وہ رنگ و بُو
سرد کیونکر ہو گیا اس کا لہُو؟
وہ رنگ و بُو: مراد پہلے جیسی قوت ایمانی
لہُو سرد ہونا: دل کا جزبوں سے عاری ہو جانا،جزبات ٹھنڈے ہو جانا
(Bal-e-Jibril-146) Peer-o-Mureed
Reh Gyi Rasm-e-Azan, Rooh-e-Bilali Na Rahi
Falsafa Reh Gya, Talqeen-e-Ghazali Na Rahi
The ritual of adhan has persisted, the spirit of Bilal is gone
Philosophy has persisted, the teaching of Ghazli is gone
رہ گئی رسمِ اذاں ، روحِ بلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا، تلقین غزالی نہ رہی
معانی: روحِ بلالی: حضرت بلال کا سا جذبہ عشق ۔ فلسفہ: مراد خالی باتیں ہی باتیں ۔ تلقین غزالی: مشہور فلسفی اور صوفی امام غزالی کا عشق حقیقی سے متعلق درس ۔
مطلب: اس میں حضرت بلال کی سی روح اور جذبے کا عمل دخل نہیں رہا یعنی جب بلال اذان دیا کرتے تھے تو آنحضرت خود ان کے لحن کو پسند فرمایا کرتے تھے ۔ اسی طرح فلسفہ تو باقی رہ گیا لیکن امام غزالی کی طرح اس کی توجیہہ کرنے والے باقی نہیں رہے ۔
(Bang-e-Dra-120) Jawab-e-Shikwa (جواب شکوہ) The Answer To The Complaint
Azad Ki Ek Aan Ha Mehkoom Ka Ek Saal
Kis Darja Garan Sair Hain Mehkoom Ke Auqat!
A free manʹs breath can match a subject year,
How slowly moves the time of serfs, is clear!
آزاد کی اک آن ہے محکوم کا اک سال
کس درجہ گراں سَیر ہیں محکوم کے اوقات!
Waaz Mein Farma Diya Kal Aap Ne Ye Saaf Saaf
“Parda Akhir Kis Se Ho Jab Mard Hi Zan Ho Gye”
In his sermon, he clearly stated yesterday,
Who should the veil be for when men have become like women?
Bang-e-Dra-173
وعظ میں فرما دیا کل آپ نے یہ صاف صاف
پردہ آخر کس سے ہو، جب مرد ہی زن ہو گئے
معانی: جب مرد ہی زن ہو گئے: آدمیوں نے عورتوں کے سے طور طریقے اختیار کر لیے ۔
مطلب: حالانکہ کل وعظ میں شیخ صاحب نے صاف کہہ دیا کہ اب پردے کی ضرورت باقی نہیں رہی کیونکہ مردوں نے خود ہی خواتین جیسے طور طریقے اپنا لیے ہیں۔
اقبال اس بات پر تنقید کرتے ہیں کہ معاشرے میں مرد، خواتین کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے بناؤ سنگھار اور نرم اطوار اپنا رہے ہیں۔ اس سے مردوں میں نسوانیت کی جھلک نمایاں ہو رہی ہے، جس کے باعث پردے کا روایتی تصور بے معنی ہو گیا ہے۔ اقبال کے نزدیک یہ تبدیلی مغربی تہذیب کے اثرات کا نتیجہ ہے، جس نے مشرقی اقدار کوکمزور کر دیا ہے۔
Zauq-e-Hazir Hai Tou Phir Lazim Hai Iman-e-Khalil (A.S.)
Warna Khakstar Hai Teri Zindagi Ka Pairhan
If you have taste for the visible you need the Faith of Khalil
Otherwise ashes are the adornments of your life
(Bang-e-Dra-144) Kufr-o-Islam
ذوقِ حاضر ہے تو پھر لازم ہے ایمانِ خلیلؑ
ورنہ خاکستر ہے تیری زندگی کا پیرہن
معانی: ذوقِ حاضر: موجود کا شوق یعنی موجودہ دنیا کے معاملات ۔ ایمانِ خلیلؑ: حضرت ابراہیم ؑکا سا ایمان ۔ خاکستر: راکھ ۔ پیرہن: لباس ۔
مطلب: یہ زمانہ آزمائش اور فتنوں سے بھرا ہوا ہے اور اگر تجھے حاضر یعنی دنیا کے معاملات کرنے ہیں تو تجھے چاہیے کہ تو مضبوط ایمان لے کر نکل ورنہ نمرود کی بھڑکائی ہوئی آگ (مراد فتنے) تجھے جلا کر راکھ کر دیں گے۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے کی دھمکی دی گئی مگر ان کے ایمان کی شدت میں رتی بھر کمی نہ ہوئی اور اللہ کی رحمت سے وہ آگ گلزار بن گئی۔
Jalta Hai Magar Sham-o-Falasteen Pe Mera Dil
My heart bleeds for Syria and Palestine,
(Zarb-e-Kaleem-175) Daam-e-Tehzeeb
~ Dr. Allama Iqbal
Asr-e-Hazir Malak-Ul-Mout Hai Tera, Jis Ne
Qabz Ki Rooh Teri De Ke Tujhe Fikr-e-Muash
This age that’s with us is your angel of death,
Its bread and butter cares catch your soul’s breath.
(Zarb-e-Kaleem-093) Madrasa
عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا جس نے
قبض کی روح تری دے کے تجھے فکرِ معاش
معانی: عصر حاضر: موجودہ زمانہ جس پر فرنگی تہذیب و تمدن کے اثرات ہیں ۔ ملک الموت: موت کا فرشتہ ۔ فکر معاش: روزی کی فکر ۔
مطلب: اقبال اس شعر میں موجود دور کی مغربی اثرات رکھنے والی درسگاہوں کے طالب علموں خصوصاً مسلمان طالب علموں کو خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ موجودہ دور تمہارے لیے موت کا فرشتہ ہے جس نے تمہاری اصل دینی روح کو قبض کر کے تم پر دینی اور انسانی موت پیدا کر دی ہے اور یہ موت کیا ہے روزی کمانے کا فکر ہے ۔ زمانہ جدید کے مدارس طالب علموں کی روحانی اور انسانی تربیت کی بجائے انہیں روزی کمانے کی فکر میں لگائے ہوئے ہیں حالانکہ مقصد تعلیم کچھ اور ہے ۔
Taleem Ke Tezaab Mein Daal Iss Ki Khudi Ko
Ho Jaye Malayam To Jidhar Chahe, Isse Phair
Pour the self in the acid of education strong;
When it becomes soft, mould it as you long.
(Zarb-e-Kaleem-176) Nasihat
تعلیم کے تیزاب میں ڈال اس کی خودی کو
ہو جائے ملائم تو جدھر چاہے اسے پھیر
مطلب: غلاموں کو ہمیشہ کے لیے محکوم رکھنے کا جو طریقہ تلوار سے بڑھ کر کارگر ہے جو حاکم قوم کے سینے میں محفوظ ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ ان غلاموں کو ایسا نظام تعلیم دو کہ جس سے وہ اپنی شناخت کو بھول کر حاکموں کے طور طریقوں کو اپنا لیں ۔ اس طریقہ کار کو فرنگ لارڈ نے ایک ایسا تیزاب کہا ہے کہ جب غلام قوم کے لوگوں کی خودی اس میں ڈالی جائے گی تو وہ ایسی ملائم ہو جائے گی کہ حاکم اسے جس سمت پھیرنا چاہے وہ پھر جائے گی ۔
Khawab Se Baidar Hota Hai Zara Mehkoom Agar
Phir Sula Deti Hai Uss Ko Hukamran Ki Sahiri
Awake from dreams, when the subject find the sight,
Rulers' enchantments pull them back to the night.
خواب سے بیدار ہوتا ہے ذرا محکوم اگر
پھر سُلا دیتی ہے اُس کو حُکمراں کی ساحری
معانی: خواب: یعنی غفلت ۔ سُلا دینا: ایسا چکر دینا کہ وہ جدوجہد نہ کر سکے ۔ ساحری: جادوگری ۔
مطلب: اگر محکوم قوم پڑی خواب غفلت سے بیدار ہوتی ہے تو اس کو حکمرانوں کی جادوگری پھر سے سلا دیتی ہے ۔
~ Dr. Allama Iqbal
(Bang-e-Dra-162) Jawab-e-Khizar (خضر راہ - جواب خضر) Khizr’s Reply
Ae Tair-e-Lahooti! Uss Rizq Se Mout Achi
Jis Rizq Se Aati Ho Parwaz Mein Kotahi
O ethereal bird! It is better to starve to death,
Than to live on a prey that clogs thy wings in flight.
اے طائرِ لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
مطلب: اقبال کا یہ شعر بھی عام طور پر زباں زد عام ہے جس میں انھوں نے علامتی حوالے سے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس رزق سے موت بہتر ہے جو عملی جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ بنے ۔ یعنی ایسا رزق جو کشکول گدائی کے ذریعے حاصل ہو تو اس کے بجائے تو مر جانا بہتر ہے ۔ اس لیے کہ پاکیزہ رزق وہ ہے جو قوت بازو سے حاصل کیا جائے اس میں کسی دوسرے کی عنایات کا شائبہ تک نہ ہو ۔ اس شعر میں علامہ نے اپنے نقطہ نظر کو بڑے عالمانہ اور حکیمانہ انداز میں بیان کیا ہے ۔
(Bal-e-Jibril-054) Jab Ishq Sikhata Hai Adab-e-Khud Agahi
Umeed Kya Hai Siasat Ke Paishwaon Se
Ye Khakbaz Hain, Rakhte Hain Khak Se Pewand
What expectations from political leaders can we hold?
They are grounded in dust,their actions in its hold.
اُمید کیا ہے سیاست کے پیشواؤں سے
یہ خاک باز ہیں ، رکھتے ہیں خاک سے پیوند
معانی: خاک باز: مٹی سے کھیلنے والے، پست خیالات والے ۔ پیوند: تعلق ۔
مطلب: آج کل کے سیاست دان یا سیاسی میدان کے رہنماؤں سے اچھائی کی کیا امید رکھی جا سکتی ہے ۔ ان کے خیالات بھی پست ہیں اور یہ خود بھی پست ہیں ۔ بڑائی کا ان میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ یہ مٹی سے کھیلنے والے اور مٹی سے تعلق رکھنے والے ہیں ۔ بلندیوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں ۔
(Zarb-e-Kaleem-180) Siasi Paishwa
Mullah Ko Jo Hai Hind Mein Sajde Ki Ijazat
Nadan Ye Samajhta Hai Ke Islam Hai Azad!
If the Mullah is granted permission to perform prostration in India,
The ignorant one believes that Islam has gained emancipation.
مُلّا کو جو ہے ہِند میں سجدے کی اجازت
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد!
تشریح: ہند میں جو مسلمانوں کو نماز روزہ کرنے اور دوسری اسلامی رسوم ادا کرنے کی اجازت ہے اس سے وہ سمجھتے ہیں کہ برصغیر میں اسلام آزاد ہے حالانکہ آزادی اسلام اس وقت ممکن ہو سکتی ہے جب مسلمان کے پاس حکمرانی ہو ، طاقت ہو اور وہ اسلام کے سارے اصولوں اور احکامات کو رائج بھی کر ے ۔
(Zarb-e-Kaleem-030) Hindi Islam
Tamanna Abru Ki Ho Agar Gulzar-e-Hasti Mein
To Kanton Mein Ulajh Kar Zindagi Karne Ki Khu Kar Le
If you long for respect in the rose garden of existence
You should get accustomed to living entangled in thorns!
(Bang-e-Dra-155) Phool
تمنا آبرو کی ہو اگر گلزارِ ہستی میں
تو کانٹوں میں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے
معانی: گلزار ہستی: وجود کا باغ، دنیا ۔ کانٹوں میں الجھنا: مراد مشکلات کا مقابلہ کرنا ۔ خُو: عادت ۔ زندگی کرنا: زندگی گزارنا ۔
مطلب: اگر اس گلزار ہستی میں آبرو اور عزت و وقار کی خواہش ہو تو اس کے لیے لازم یہ ہے کہ کانٹوں کے مابین زندہ رہنے کی عادت بھی اختیار کر لی جائے ۔ مراد یہ ہے کہ زندگی تو بے پناہ مشکلات سے عبارت ہے اس کو باوقار طریقے سے گزارنے کے لیے یہ امر لازم ہے کہ مشکلات سے عہد بر آ ہونے کی عادت ڈال لی جائے ۔ یہ کامیابی اور کامرانی کا واحد راستہ ہے ۔
Urooj-e-Adam-e-Khaki Se Anjum Sehme Jate Hain
Ke Ye Toota Hua Tara Mah-e-Kamil Na Ban Jaye
The rise of clay‐born man hath smit the hosts of heaven with utter fright:
They dread that this fallen star to moon may wax with fuller light.
عروجِ آدمِ خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹُوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے
معانی: عروج آدم: آدمی کی بلندی ۔ انجم: ستارے ۔ ٹوٹا ہوا تارا: آسمان سے اترا ہوا آدمی ۔ مہہ کامل: پورا چاند ۔
مطلب: اس شعر میں اقبال نے ستاروں اور مہ کامل کی علامتوں کے حوالے سے اپنے عہد میں انسان کے ارتقاء کا ذکر کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ایک عام انسان کی جدوجہد کے سبب اسے جو عروج حاصل ہو رہا ہے اس نے معاشرے میں موجود اشرافیہ کو خوفزدہ کرکے رکھ دیا ہے کہ اس نے اپنی جدوجہد کے ساتھ کامیابی کی منزل تک رسائی حاصل کر لی تو ان کی اہمیت ختم ہو کر رہ جائے گی ۔
(Bal-e-Jibril-008) Preshan Ho Ke Meri Khak Akhir Dil Na Ban Jaye
Wujood-e-Zan Se Hai Tasveer-e-Kainat Mein Rang
Issi Ke Saaz Se Hai Zindagi Ka Souz-e-Darun
The picture that this world presents from woman gets its tints and scents:
She is the lyre that can impart pathos and warmth to human heart.
وجودِ زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں
معانی: عورت کے لفظ کے معنی ہی چھپی ہوئی چیز کے ہیں ۔ اس لیے عورت ہو تو اس کا چھپا ہوا ہونا یا پردے میں ہونا لازمی ہے اگر ایسا نہیں تو دیکھنے میں عورت ہے حقیقت میں نہیں ۔
مطلب: شاعر نے اس شعر میں ایک حقیقت بیان کی ہے کہ دنیا کی تصویر اگر رنگین ہے تو صرف عورت کی موجودگی کی وجہ سے ہے ۔ عورت ایک ایسے ساز کی مانند ہے کہ جس میں سے ایسے نغمے نکلتے ہیں جس سے آدمی کی زندگی میں اندرونی سوز یا گرمی ہنگامہ پیدا ہوتی ہے ۔ اگر دنیا میں صرف مرد ہی ہوتے اور عورت نہ ہوتی تو یہ تصویر کائنات سراسر بے رنگ ہوتی ۔
(Zarb-e-Kaleem-103) Aurat
Jalal-E-Padshahi Ho K Jamhoori Tamasha Ho
Juda Ho Deen Siasat Se To Reh Jati Hai Changaizi
Though it be a monarch’s rule or Commoners’ Show.
Removing Faith from Politics
leads to reign of terror
جلالِ پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
معانی: جمہوری تماشا: جمہوریت، جو مغربی طریقہَ حکومت ہے ۔ جلال پادشاہی: بادشاہی کا رعب ، مراد شاہانہ نظام ۔
مطلب: اقبال کہتے ہیں کہ دنیا میں ریاست کا نظام کیسا ہی ہو خواہ وہاں بادشاہت یا آمریت یا پھر جمہوریت ہو ان کے نزدیک صورت حال یہ ہے کہ سیاست سے اگر دینی اقدار کو نکال دیا جائے تو ظالمانہ آمریت کے سوا اور کچھ نہیں رہتا ۔ اس مسئلے کی مزید وضاحت کی جائے تو بات یہاں تک پہنچتی ہے کہ کسی مملکت کا نظام سلطنت خواہ کسی طرز کا بھی ہو دینی اقدار کی شمولیت کے بغیر ناکامی کا مظہر ہوتا ہے اور عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت سے عاری ہوتا ہے ۔ اس سے یہ نتیجہ کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہوتی کہ اقبال بادشاہی اور آمرانہ نظام کے بھی خلاف تھے اور جمہوریت کو بھی بوجوہ ناپسند کرتے تھے ۔ ان کے مطابق تو کامیاب طرز حکومت وہی ہو سکتا ہے جو دینی اقدار کا پابند ہو ۔
(Bal-e-Jibril-037) Zamistani Hawa Mein Garcha Thi Shamsheer Ki Taizi
(Yourap Mein Likhe Gye)
Ho Agar Quwwat-e-Firon Ki Darparda Mureed
Qoum Ke Haq Mein Hai Lanat Woh Kaleem-Ullahi !
If a Moses forms a secret league with the Pharaoh of his time:
For his nation such like‐Moses is curse, committing dreadful crime.
ہو اگر قوتِ فرعون کی درپردہ مرید
قوم کے حق میں ہے لعنت وہ کلیم اللّٰہی!
معانی: فرعون: قدیم مصر کا ایک بادشاہ جو خود کو خدا کہتا تھا اور جس کی ٹکر حضرت موسیٰ علیہ السلام سے ہوئی تھی اورر وہ شکست کھا گیا تھا ۔ قوت: طاقت ۔ درپردہ: پوشیدہ طور پر ۔ مرید: مطیع ۔ کلیم اللّٰہی: حضرت موسیٰ علیہ السلام چونکہ اللہ سے کلام کیا کرتے تھے اس لیے ان کا لقب کلیم اللہ تھا اور ان کے طور طریقے کو کلیم اللّٰہی کہتے ہیں ۔
مطلب: اگر کوئی موسیٰ صفت سردار، شیخ ، وڈیرہ یا پیر ظاہر میں فرعونی اور طاغوتی طاقت کے خلاف ہو لیکن پوشیدہ طور پر فرعون سے ملا ہوا ہو اور اپنے مفادات اور اغراض کی خاطر اس کا مطیع بن چکا ہو تو ایسی قوت ایسی سرداری، ایسی پیری چاہے وہ ظاہر میں کلیم اللہ کے طور طریقے کی مانند نظر کیوں نہ آتی ہو قوم کے حق میں لعنت ہے اور غلام قوموں کی بیماری میں سب سے بڑی بیماری یہ ہے کہ اس کے راہنما چاہے وہ کسی میدان میں کیوں نہ ہوں پوشیدہ طور پر غیر ملکی اور قوم کو غلام بنانے والے آقاؤں سے ملے ہوئے ہوتے ہیں جس سے پوری قوم غلامی کے شکنجے میں ایسی جکڑی جاتی ہے کہ نکل نہیں سکتی۔
(Zarb-e-Kaleem-181) Nafsiyat-e-Ghulami
~ Dr. Allama Iqbal
Wohi Sajda Hai Laaeq-E-Ehtamam
Ke Ho Jis Se Har Sajda Tujh Par Haraam
Worth offering is only that prostration
which makes all others forbidden acts.
وہی سجدہ ہے لائقِ اہتمام
کہ ہو جس سے ہر سجدہ تجھ پر حرام
مطلب: وہی سجدہ ہر طرح کے اہتمام کا حق دار ہے جسے ادا کرنے سے تیرے لیے دوسرے تمام سجدے حرام اور ناجائز ہو جائیں ۔ اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرنے کا حق یہ ہے کہ اس کے علاوہ کسی اور کے سامنے اپنی پیشانی کو نہ جھکایا جائے۔
(Bal-e-Jibril-142) Saqi Nama (ساقی نامہ) Sakinama
Shauq Tera Agar Na Ho Meri Namaz Ka Imam
Mera Qiyam Bhi Hijab, Mera Sajood Bhi Hijab
If my prayers are not led by my passion for you,
My standing and prostration would just be veils upon my soul.
شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب، میرا سجود بھی حجاب
معانی: حجاب: یعنی روک یا رکاوٹ بن جاتے ہیں،جو بندہ کو اصل معنی اور مقصد سے دور رکھتے ہیں۔
مراد یہ ہے کہ اگر نماز میں اللہ اور رسول اللہ ﷺکی محبت کا شوق نہ ہو، تو نماز کی تمام رسومات، جیسے قیام اور سجود، اصل معنی سے دور ہو جاتے ہیں اور وہ محض ظاہری اور بلا معنی بن جاتے ہیں۔
(Bal-e-Jibril-132) Zauq-o-Shauq
Buton Se Tujh Ko Umeedain, Khuda Se Naumeedi
Mujhe Bata To Sahi Aur Kafiri Kya Hai!
You rely on worthless idols, rejecting the Almighty God:
If this is not disbelief, what else is disbelief?
(Bal-e-Jibril-045) Nigah-e-Faqar Mein Shan-e-Sikandari Kya Hai
بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نومیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے
مطلب: کفر کی ایک جامع تعریف علامہ نے اپنے
اس شعر میں بیان کر دی ہے کہ جو شخص خدا کی رحمت سے مایوس ہو کر غیر از خدا کے سامنے دست سوال دراز کرتا ہے حقیقتاً وہی کفر کا ارتکاب کرتا ہے ۔
لَا تَایْــٴَـسُوْا مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِؕ-اِنَّهٗ لَا یَایْــٴَـسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ (۸۷)
ترجمہ: اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو بیشک اللہ کی رحمت سے ناامید نہیں ہوتے مگر کافر لوگ۔(سورۃ یوسف: ۸۷)
(Bal-e-Jibril-068)
Na Takht-o-Taaj Mein Ne Lashkar-o-Sipah Mein Hai
Jo Baat Mard-e-Qalandar Ki Bargah Mein Hai
A monarch’s pomp and mighty arms can never give such glee,
As can be felt in presence of a Qalandar bold and free.
Wohi Jahan Hai Tera Jis Ko Tu Kare Paida
Ye Sang-o-Khisht Nahin, Jo Teri Nigah Mein Hai
The world that you create through your efforts belongs to you
The world of brick and stone you see, You cannot call your own.
نہ تخت و تاج میں ، نے لشکر و سپاہ میں ہے
جو بات مردِ قلندر کی بارگاہ میں ہے
معانی: مردِ قلندر: مردِ مومن ۔
مطلب: مطلع میں اقبال کہتے ہیں کہ سچے اور حقیقی درویش کی بارگاہ میں جس دلاویز کیفیت کا اظہار ہوتا ہے وہ نہ تو تخت و تاج کے سربراہی میں ملتی ہے نا ہی لشکروں کی سالاری میں اتنا لطف آتا ہے ۔ مراد یہ ہے کہ مرد قلندر کو ہی وہ مقام حاصل ہے جو انسان کو روح عصر سے آگاہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔
وہی جہاں ہے تِرا جس کو تُو کرے پیدا
یہ سنگ و خِشت نہیں، جو تری نگاہ میں ہے
معانی: سنگ و خِشت: پتھر اور اینٹ۔
مطلب: تیری دنیا وہی ہے تو جسے خود پیدا کرے ۔ یہ اینٹ پتھر کی دنیا نہیں جو تجھے نظر آرہی ہے۔ بلکہ تیری اصل دنیا یہ کہ اپنی ہمت سے اپنا حلقہ پیدا کرےاور پھر ایک مومن کی طرح اپنا کردار ادا کرے۔
Ye Kainat Abhi Na-Tamam Hai Shaid
Ke Aa Rahi Hai Damadam Sada’ay ‘Kun Fayakoon’
The Life perhaps is still raw and incomplete:
Be and it becomes e’er doth a voice repeat.
یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید
کہ آ رہی ہے دمادم صدائے کُن فیکوں
معانی: ناتمام: نامکمل ۔ دمادم: لگاتار ۔ صدائے کن فیکوں : پیدا ہو جا کی آواز ۔ قرآن میں ہے کہ اللہ تعالیٰ جس چیز کو پیدا کرنا چاہے تو کن فرما دیتا ہے اور وہ چیز پیدا ہو جاتی ہے ۔
مطلب: خدائے عزوجل نے ایک لفظ کن کے ذریعے کائنات کو تخلیق کیا ۔ آج تک کانوں میں یہی لفظ بار بار گونج رہا ہے ۔ اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کائنات ابھی تک ناتمام ہے اور پایہ تکمیل کو نہیں پہنچی ۔
(Bal-e-Jibril-023) Woh Harf-e-Raaz Ke Mujh Ko Sikha Gaya Hai Janoon
Shaheen Kabhi Parwaz Se Thak Kar Nahin Girta
Pur Dam Hai Agar Tu To Nahin Khatra-e-Uftad
The hawk is never tired of flight, Does not drop gasping on the ground:
If unwearied it remains on wings, From huntersʹ dread is safe and sound.
شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پُردَم ہے اگر تُو ، تو نہیں خطرہَ افتاد
معانی: پُردم: بھرپور سانس والا، یعنی حوصلہ مند ۔ خطرہَ افتاد: گرنے کا خطرہ ۔
مطلب: باقی جانور تھوڑا بہت اڑنے کے بعد تھک جاتے ہیں اور کہیں کہیں دم لینے کے لیے بیٹھ جاتے ہیں لیکن باز کو دیکھو وہ گھنٹوں اڑتا رہتا ہے ۔ اس کا دم ایسا پکا ہے کہ وہ تھکتا نہیں ۔ اگر تو بھی باز کی طرح پختہ دم ہو تو تجھے بھی اپنی زندگی کی پرواز میں گرنے کا خطرہ نہیں ہے ۔ یہ ہے وہ کھلا ہوا بھید جو اقبال نے اس نظم میں بیان کرنا چاہا ہے
(Zarb-e-Kaleem-077) Asrar-e-Paida
Sabaq Phir Parh Sadaqat Ka, Adalat Ka, Shujaat Ka
Liya Jaye Ga Tujh Se Kaam Dunya Ki Imamat Ka
Read again the lesson of truth, justice and courage!
You will be chosen to take on the role of leading the world.
سبق پھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
معانی: امامت: رہبری ، پیشوائی
مطلب: اے مسلمان تجھ سے دنیا کی امامت کا کام لیا جانا ہے اس لیے ضروری ہے کہ تو صداقت، عدالت اور شجاعت کا سبق پڑھ ۔ یعنی یہ اوصاف تجھے اصل تک رسائی دیں گے اور دنیا کی قوموں کو جس قسم کے سردار اور امام کی ضرورت ہے وہ
تو ہی ہے اگر تیرے اندر یہ اوصاف پیدا ہو جائیں ۔
(Bang-e-Dra-163) Tulu-e-Islam (طلوع اسلام) (The Rise of Islam)
Andaz-e-Byan Gharche Bohat Shaukh Nahin Hai
Shaid Ke Utar Jaye Tere Dil Mein Meri Baat
Although my style of expression is not very playful,
Perhaps my words will find a place in your heart.
اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں مری بات
معانی: اندازِبیاں: شعر کہنے کا انداز۔ گرچہ: اگرچہ۔ شوخ: تیز۔ اُتر جائے : اثر کر جائے، گھر کر جائے۔
مطلب: اگرچہ میرا شعر کہنے کا انداز شوخ نہیں پھر بھی میں کہہ رہا ہوں کہ شاید تیرے دل پر میری کہی ہوئی بات کا اثر ہو جائے یعنی تو خود کو پہچاننے کی کوشش کر نے لگے۔
(Bal-e-Jibril-082) Qataa
~ Dr. Allama Iqbal - Urdu Poetry
Books: Bal-e-Jibril, Zarb-e-Kaleem, Bang-e-Dra
#Vision #Iqbaliyat #Akhripaigham #Momin #Khudi #YearlyReview #Year2024 #2025 #Islam #Muslims #Urdu #Poetry
-
LIVE
Matt Kohrs
5 hours ago🔴[LIVE TRADING] Tesla Falls, Nvidia Bounces & Payday Friday || The MK Show
1,014 watching -
LIVE
Tactical Advisor
31 minutes agoThe Vault Room Podcast 007 | Terrorist Attacks Update
519 watching -
LIVE
Game On!
9 hours agoNotre Dame proves that the SEC is the WORST conference in college football!
621 watching -
LIVE
Jeff Ahern
1 hour agoFriday Freak out with Jeff Ahern ( The Dr Michael Schwartz interview)
591 watching -
15:04
Misha Petrov
19 hours agoThese Leftist Tattoos Are UNHINGED!
9.34K75 -
8:27
Dr. Nick Zyrowski
1 day agoWhat to Eat After Fasting - This Diet Heals You!
18.1K10 -
15:15
Chris From The 740
12 hours ago $0.71 earnedThe C&H Precision Comp Is The SRO Alternative You've Been Waiting For
9.13K6 -
24:02
Bek Lover Podcast
1 day agoAmerica Under Attack - Danger In Every State?
7.28K13 -
1:03:40
Uncommon Sense In Current Times
1 day ago $1.02 earned"Bar Ministry: Reaching the Lost in Unlikely Places with Randall Reeder"
16.1K4 -
1:01:01
The Tom Renz Show
21 hours ago"Gates Wants to Meet With Trump & Are Alternative Treatments Really Covered Up?"
7.93K14