Civilisation of ancient Greece and Rome | The Story of Plato Aristotle & Socrates | Arbab farooq

22 days ago
21

یونان اور روم کی قدیم تہذیبیں مغربی دنیا کی ابتدائی اور مضبوط بنیادوں میں شمار کی جاتی ہیں، جنہوں نے فلسفہ، جمہوریت، فنون، معاشرتی نظام، اور قانون جیسے میدانوں میں ایسی میراث چھوڑی جو آج بھی جدید دنیا پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔ ان تہذیبوں کے اثرات جدید سیاست، تعلیمی نظام، سائنسی طریقہ کار اور ثقافتی اقدار میں صاف نظر آتے ہیں۔قدیم یونان، خاص طور پر، فلسفے کا مرکز تھا۔ یہاں سقراط، افلاطون، اور ارسطو جیسے بڑے فلسفی پیدا ہوئے جنہوں نے علم، اخلاقیات، سیاست، اور حقیقت کے بارے میں اہم سوالات اُٹھائے۔سقراط نے “خود شناسی” اور اخلاقیات کی بنیاد رکھی، اور علم کو سوالات کے ذریعے سمجھنے کا طریقہ (سقراطی طریقہ) دیا۔افلاطون نے “تصورات کی دنیا” کا نظریہ پیش کیا اور “جمہوریہ” میں مثالی ریاست کی بات کی۔ افلاطون کا اکیڈمی (پہلا تعلیمی ادارہ) جدید تعلیمی نظام کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ارسطو نے سائنس، منطق، اخلاقیات اور سیاست میں قابل قدر کام کیا اور یہ تصور دیا کہ سچائی کو تجربے اور مشاہدے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔رومی فلسفہ، خاص طور پر سٹوئکس اور سیسیرو جیسے مفکرین کی بدولت ترقی پاتا رہا، جنہوں نے زندگی کے نظم و ضبط، اخلاقی کردار اور قانون کے حوالے سے نظریات پیش کیے۔ رومی فلسفے میں عقل، خود اعتمادی، اور دنیاوی حقیقتوں کو قبول کرنے پر زور دیا گیا۔ قدیم یونان نے فلسفے، براہ راست جمہوریت، اور فنون میں گہری بصیرت فراہم کی، جبکہ روم نے جمہوریہ، قانون، اور معاشرتی نظم کے ذریعے ایک مضبوط معاشرتی ڈھانچہ فراہم کیا۔ ان تہذیبوں کی میراث نے جدید دنیا کی فکری اور سماجی بنیادیں مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج کا جمہوری نظام، قانون، اور تعلیمی ادارے اسی ورثے کے تسلسل کا حصہ ہیں۔میرے چینل کو سبسکرائب کریں اور ویڈیو لوگوں کیساتھ ضرور شئیر کریں ارباب محمد فاروق جان سوئٹزرلینڈ

Loading comments...