Believers must not take disbelievers as allies instead of the believers

1 month ago
8

لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ
Believers must not take disbelievers as allies instead of the believers
مومنین کو چاہیے کہ وہ مومنوں کے بجائے کافروں کو دوست نہ بنائیں
AR

قال الله ﷻ ، ﴿لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْءٍ﴾. و قال القرطبي في تفسيرها ، “قال ابن عباس، نهى الله المؤمنين أن يلاطفوا الكفار فيتخذوهم أولياء، ومثله لا تتخذوا بطانة من دونكم وهناك يأتي بيان هذا المعنى”
EN
Allah ﷻ said, “Believers must not take disbelievers as allies instead of the believers. Whoever does so will have nothing to hope for from Allah.” [TMQ Surah Aali-Imran 3:28]. Imam Qurtubi said in his Tafsir, “Ibn Abbas (ra) said, “Allah ﷻ forbade the believers to be complacent towards the kuffar, taking take them as allies. Similarly, do not take close confidantes outside of yourselves. Thus, comes a clarification of this meaning.””
UR
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، “مومنین کو چاہیے کہ وہ مومنوں کے بجائے کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو کوئی ایسا کرے گا تو اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں”۔ (سورة آلِ عمران : آیت 28)۔ امام قرطبی اس کی تفسیر میں بیان کرتے ہیں کہ ، “ابن عباسؓ کہتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو کافروں کے ساتھ ایسی نرمی دکھانے سے منع کیا ہے کہ وہ انہیں (کافروں کو) دوست ہی بنا لیں، اور اسی طرح (یہ بھی کہا ہے) کہ اپنے علاوہ دوسروں کو قریبی دوست نہ بناؤ ، اس ذریعے سے اس کے معنی کی وضاحت ہو جاتی ہے۔”

Loading comments...