The most beloved land to Allah ﷻ

6 months ago
8

أَحَبُّ بِلادِ اللهِ إِلَيْهِ
The most beloved land to Allah ﷻ
تم اللہﷻ کے نزدیک سب سے محبوب اور سب سے زیادہ عزت والی سرزمین
AR

لما خرجَ النبي ﷺ من مكةَ قال ﷺ “إِنِّي لأَخْرُجُ مِنْكِ وَإِنِّي لأَعْلَمُ أَنَّكِ أَحَبُّ بِلادِ اللهِ إِلَيْهِ وَأَكْرَمُهُ عَلَى اللهِ وَلَوْلا أَنَّ أَهْلَكِ أَخْرَجُونِي مِنْكِ مَا خَرَجْتُ مِنْكِ” مسند الحارث، زوائد الهيثمي . كل النصوص أجمعت على حب النبي ﷺ لمكة، لأنها أحب بلاد الله إلى الله حيث فيها بيته المحرم، و ليس بسبب العصبية و الوطنية أو القومية.
EN
When the Prophet ﷺ left Makkah, he said, “I leave you knowing that you are the most beloved land to Allah ﷻ and the most honored with Allah ﷻ. Had not your people expelled me from you, I would not have left.” (Musnad Al-Harith, addition by Al-Haythami). The texts all point to the fact that the Prophet ﷺ loved Makkah because it was the most beloved land to Allah ﷻ, as it contained His Sacred House, the Ka’aba. This love was not because of tribalism, or patriotism, or nationalism.
UR
جب نبی کریمﷺ مکہ سے روانہ ہوئے تو آپﷺ نے (مکہ کو مخاطب کرتے ہوئے) فرمایا، “بے شک میں تمہیں چھوڑ کر جا رہا ہوں اور بے شک میں جانتا ہوں کہ تم اللہﷻ کے نزدیک سب سے محبوب اور سب سے زیادہ عزت والی سرزمین ہو اور اگر تمہارے یہاں بسنے والے مجھے نہ نکالتے تو میں تمہیں کبھی بھی نہ چھوڑتا” (مسند الحارث، زوائد الھیثمی)۔ تمام نصوص یہی بیان کرتے ہیں کہ مکہ کے لیے نبیﷺ کی محبت اس وجہ سے تھی کیونکہ یہ سرزمین اللہ تعالٰی کو سب سے زیادہ محبوب ہے جہاں اس کا مقدس گھر (کعبہ) ہے اور یہ محبت قبائلیت، وطن پرستی یا قوم پرستی کی وجہ سے نہیں تھی۔

Loading comments...