One Ummah One Khilafah 19 || It is a grave sin to call for bonding

14 hours ago

AR
إثم عظيم الدعوة إلى أيّ رابطة غير رابطة الإسلام والأخوة فيه، قال رسول الله ﷺ، «مَنْ قُتِلَ تَحْتَ رَايَةٍ عُمِّيَّةٍ يَدْعُو عَصَبِيَّةً أَوْ يَنْصُرُ عَصَبِيَّةً فَقِتْلَةٌ جَاهِلِيَّةٌ» رواه مسلم. و قال النووي في شرحه، “وَإِنَّمَا يَغْضَبُ لِعَصَبِيَّةٍ لَا لِنُصْرَةِ الدِّينِ، وَالْعَصَبِيَّةُ إِعَانَةُ قَوْمِهِ عَلَى الظُّلْمِ”. لذلك يجب علينا نحن المسلمون رفض أي دعوات قبليّة كانت أم قوميّة، والاعتصام بحبل الله ﷻ، فهو سبيل قوتنا.
EN
It is a grave sin to call for bonding on any basis other than the brotherhood of Islam. The Messenger of Allah ﷺ said, “Whoever is killed under the banner of ignorance, calling to partisanship or supporting partisanship, then he has died upon ignorance.” [Muslim]. Imam an-Nawawi said in his Sharh, “Indeed, he gets angry for partisanship and not to support the Deen. Partisanship is supporting his nation in oppression.” So, let the Muslims reject any calls to tribalism or nationalism and grasp the rope of Allah ﷻ firmly, for this is the key to our strength.
UR

UR
اسلام کے تعلق اور اسلام میں اخوت کے تعلق کے علاوہ کسی بھی اور تعلق کی طرف لوگوں کو بلانا گناہِ کبیرہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، “جو عصبیت کی طرف بلاتے ہوئے یا عصبیت کی مدد کرتے ہوئے اندھے جھنڈے تلے (حق و ناحق کی تمیز کے بغیر لڑتے ہوئے) مارا گیا، تو وہ جاہلیت کی موت مرا ”اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ امام نووی اپنی شرح میں کہتے ہیں “درحقیقت وہ عصبیت کے لیے غصہ ہوتا ہے نہ کہ دین کی حمایت کے لیے اور عصبیت کا مطلب ہے کہ ظلم پر ہونے کے باوجود اپنی قوم کا ساتھ دیا جائے”۔ لہذا ہم مسلمانوں کو چاہیے کہ قبائلیت یا قوم پرستی کی کسی بھی دعوت کو مسترد کر دیں اور اللہ تعالیٰ کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لیں کیونکہ یہی ہماری طاقت کا ذریعہ ہے۔

Loading comments...