Sabar or shukar kab karna Chaheyain | shukar ka maqam kab hain | koye jaghra karay to

3 months ago
15

صبر اور شکر دونوں اسلام کی بنیادی اخلاقی صفات میں سے ہیں اور ایک مومن کی زندگی میں ان کا بہت اہم مقام ہے۔ ان کی تعریف اور مواقع کے متعلق تفصیل درج ذیل ہے صبر کا مطلب ہے مشکلات اور آزمائشوں میں اللہ کی رضا پر راضی رہنا اور ناپسندیدہ حالات میں برداشت کرنا۔شکر کا مطلب ہے اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کا دل سے اعتراف کرنا، زبان سے اس کا شکر ادا کرنا اور نعمتوں کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا۔ ارباب محمد فاروق جان

1. صبر کی تعریف:
صبر کا مطلب ہے کسی بھی مشکل، مصیبت یا آزمائش کے وقت اللہ کی رضا پر راضی رہنا، دل سے تسلیم کرنا اور ناپسندیدہ حالات میں اللہ سے شکوہ نہ کرنا۔ صبر کا مطلب یہ بھی ہے کہ آزمائش کے وقت اپنے جذبات اور ردعمل پر قابو رکھنا اور اللہ کے فیصلے پر راضی رہنا۔

قرآن میں صبر کا ذکر
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر صبر کی فضیلت بیان کی ہے، مثلاً:
"اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دو"
(سورہ بقرہ: 155)
"بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے"
(سورہ بقرہ: 153)

حدیث میں صبر
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"مومن کی مثال کھجور کے درخت کی مانند ہے، جب ہوا اسے ہلاتی ہے تو وہ مضبوط رہتا ہے۔"
(بخاری)

صبر کن مواقع پر کرنا چاہیے
مصیبت اور آزمائش ۔ جب کوئی تکلیف یا مشکل پیش آئے، جیسے بیماری، مالی نقصان، یا کسی عزیز کی موت، تو صبر کرنا چاہیے۔
- **غصے کی حالت میں:** جب غصہ آئے تو صبر کرنا اور اپنے آپ کو قابو میں رکھنا ضروری ہے۔
- **اللہ کی راہ میں قربانی:** جب دین پر چلنے میں مشکلات آئیں یا کوئی مصیبت ہو، تو صبر کرنا چاہیے۔
نفس کی خواہشات پر قابو پانا _ جب حرام یا ناپسندیدہ چیزوں کی طرف دل مائل ہو تو صبر کرنا ضروری ہے۔

2. شکر کی تعریف
شکر کا مطلب ہے اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا اعتراف کرنا اور ان کا صحیح استعمال کرنا۔ شکر گزاری دل، زبان اور عمل سے کی جاتی ہے:
- **دل سے:** یہ ماننا کہ ہر نعمت اللہ کی طرف سے ہے۔
زبان سے: اللہ کی نعمتوں کا ذکر اور اس کا شکر ادا کرنا۔
- عمل سے: اللہ کی نعمتوں کو اس کی رضا کے مطابق استعمال کرنا۔

قرآن میں شکر کا ذکر:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"اور اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں مزید دوں گا"
(سورہ ابراہیم: 7)

حدیث میں شکر:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
**"جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا، وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کرتا"**
(ابو داؤد)
شکر کن مواقع پر کرنا چاہیے:
- **نعمتوں کے ملنے پر:** جب اللہ کوئی نعمت دے، جیسے صحت، روزی، اولاد، علم یا کامیابی، تو فوراً اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
- **مشکلات میں بھی:** مشکلات اور آزمائش کے وقت بھی شکر کرنا چاہیے، کیونکہ یہ بھی اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں اور ان میں بھی بہتری ہوتی ہے۔
- **چھوٹی نعمتوں پر:** چھوٹی سے چھوٹی نعمت پر بھی اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، جیسے پانی، کھانا، یا چھوٹے روزمرہ کے معاملات۔
ان دونوں صفات کو ہر مومن کو اپنی زندگی میں اپنانا چاہیے، کیونکہ صبر اور شکر کے ذریعے ہی انسان اللہ کی رضا کو حاصل کر سکتا ہے۔تحریر ارباب محمد فاروق جان

Loading comments...