Kafla'ay Hijaz Mein Aik Hussain(R.A.) Bhi Nahin

4 months ago
6

Kafla'ay Hijaz Mein Aik Hussain(R.A.) Bhi Nahin
The Caravan of Hijaz has not another Husain amongst it—
قافلہَ حجاز میں ایک حسین بھی نہیں

(Bal-e-Jibril-132) Zauq-o-Shauq (Ecstasy)

Sidq-e-Khalil(A.S.) Bhi Hai Ishq, Sabr-e-Hussain(R.A.) Bhi Hai Ishq
Maarka'ay Wajood Mein Badar-o-Hunain Bhi Hai Ishq

Truthfulness of Khalil (A.S.) is also a form of Love, Patience of Hussain (R.A.) is also a form of Love۔
In the battlefield of existence, Badr-o-Hunain, are also forms of Love۔

صدقِ خلیل بھی ہے عشق، صبرِ حسین بھی ہے عشق
معرکہَ وجود میں بدر و حنین بھی ہے عشق

مطلب: یہی عشق تھا جس کی برکت سے حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام نے صدق اور راستبازی کا اونچا مرتبہ حاصل کیا .جابر بادشاہ اور سنگدل قوم کی مخالفت سے بے پرواہ ہو کر توحید کا نعرہ لگایا۔ یہی عشق تھا جس کی برکت سے وہ اپنے وطن قوم اور چھوڑ کر ہجرت کر گئے۔یہی عشق تھا جس کے زیر ِاثر اپنے اکلوتے بچے کو راہ خدا میں قربان کرنے کو تیار ہو گئے۔ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو کربلا کے میدان میں صبر کا جو بلند مقام نصیب ہوا وہ بھی عشق ہی کا ایک کرشمہ تھا۔ ان کے فرزند ،بھائی ،بھتیجے اور دوسرے عزیز راہ حق میں کٹے لیکن اس بلند مرتبت امام نے یہ مصیبتیں برداشت کرلیں۔ زندگی کے معرکے میں بھی بدر و حنین کی جنگیں اسی طرح پیش آتی ہیں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش آئی تھیں۔ انہیں جنگوں نے حق اور باطل کو کو الگ کیا، حق کامیاب ہوا، باطل مٹ گیا۔ بدرو حنین کی ان جنگوں میں بھی عشق حق کی بدولت سرخروئی حاصل ہوتی ہے

(Armaghan-e-Hijaz-28) Nikal Kar Khanqahon Se Ada Kar Rasm-e-Shabiri

Nikl Kar Khanqahon Se Ada Kar Rasm-E-Shabeeri
Ke Faqr-E-Khanqahi Hai Faqat Andoh-O-Dilgeeri

Come out of the monastery and play the role of Shabbir,
for monastery’s faqr is but grief and affliction.

نکل کر خانقاہوں سے اَدا کر رسمِ شبیری
کہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری

معانی: خانقاہ: درویشوں کے رہنے کی جگہ جہاں لوگوں کی روحانی تربیت کی جاتی ہے ۔ شبیر: حضرت محمد مصطفیﷺ کے چھوٹے نواسے کا نام حضرت امام حسین ؓ ۔ رسم شبیری: جو رسم حضرت امام حسین ؓ نے کربلا میں ادا کی اور باطل کے مقابلے میں ڈٹ گئے ۔ فقر خانقاہی: خانقاہ تک محدود فقیری، جو عملی دنیا سے بے گانہ ہو ۔ اندوہ: رنگ ، ملال ۔ دلگیری: صدمہ، دل پر صدمہ اور رنج کی کیفیت ۔ فقط: صرف ۔

مطلب: علامہ عہد حاضر کے ان فقیروں ، درویشوں اور صوفیوں کو جنھوں نے اپنے آپ کو اپنی خانقاہوں تک محدود کر رکھا ہے اور عملی دنیا سے کوئی سروکار نہیں رکھتے کہا ہے کہ تمہاری یہ خانقاہی زندگی رہبانیت کے برابر ہے ۔ تم اپنی خانقاہوں سے نکلو اور عملی میدان میں آ کر امت مسلمہ کے مسائل کا حل تلاش کرو ۔ ان کو غلامی کی زنجیریں کاٹنے کا مشورہ بھی دو اور اسکے کاٹنے میں ان کی مدد بھی کرو ۔ ان کو جابر طاقتوں کے سامنے سرا ٹھانے کے لیے بھی کہو اور خود بھی اس عمل میں حصہ لو ۔ جس طرح حضرت امام حسین ؓ نے اپنے وقت کے جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہا تھا اور حق کی سربلندی کے لیے کربلا کے میدان میں اپنی، اپنے رفقائے کار اور اہل خاندان کی جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا تھا تم بھی ان کے نقش قدم پر چل کر وقت کے طاغوتی اور جابر قوتوں کے خلاف محاذ قائم کرو چاہے اس میں جانیں بھی قربان کیوں نہ کرنی پڑیں ۔ اگر تم ایسا نہیں کرو گے اور خود کو خانقاہی رسوم اور عبادات کے ادا کرنے تک ہی محدود رکھو گے تو یاد رکھو تمہاری یہ زندگی رنج و ملال اور صدمہ و غم کی زندگی کے سوا کچھ نہیں ہو گی ۔ یہ رہبانیت کی زندگی ہو گی جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا ۔

#Muharram #10Muharram #Hussain #Hijaz #Iqbal #Poetry #Islam #Muslims

Loading comments...