خطبہ جمعہ| دینی تفقُّہ اور اس کی سماجی اطلاقی بصیرت کی اہمیت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

Streamed on:
11

*دینی تفقُّہ اور اس کی سماجی اطلاقی بصیرت کی اہمیت*
قومی تشکیلِ نو کے لیے اجتماعی تربیت کے تناظر میں

*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

*بتاریخ:* 22؍ ذو قعدہ 1445ھ / 31؍ مئی 2024ء
*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:*

*آیتِ قرآنی:*
وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُوْنَ لِیَنْفِرُوْا كَآفَّةًؕ فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآئِفَةٌ لِّیَتَفَقَّهُوْا فِی الدِّیْنِ وَ لِیُنْذِرُوْا قَوْمَهُمْ اِذَا رَجَعُوْۤا اِلَیْهِمْ لَعَلَّهُمْ یَحْذَرُوْنَo (9 – التوبه: 122)
*ترجمہ:* ”اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کُوچ کریں سارے، سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ان کا ایک حصہ، تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں، اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں ان کی طرف، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔

*حدیثِ نبوی ﷺ :*
”مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَى أَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ۔ (الجامع الصّحیح للبخاری، حدیث: 71)
*ترجمہ:* ”جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے، اور میں تو محض تقسیم کرنے والا ہوں، دینے والا تو اللہ ہی ہے۔ اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا، انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آ جائے (اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔

*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
0:00 آغاز
2:03 سورتِ توبہ کا بنیادی موضوع؛ نظم و ضبط اور ڈسپلن کی پاسداری ہے
5:06: غزوۂ تبوک سے پیچھے رہ جانے والے تین صحابہ کرامؓ کا سماجی بائیکاٹ
8:47 سماجی تبدیلی کے لیے نظم و ضبط اور ڈسپلن کی ضرورت و اہمیت
11:03 قوم کی سیاسی، سماجی اور معاشی تشکیل کے لیے ضروری اُمور
12:13 آں حضرت ﷺ کی صحبت اور معیت اختیار کرنے کے ضابطے کے اُصول
15:29 قوم سازی کے لیے منتخب افراد کی تربیت کا طریقہ کار اور مراحل
22:55 تفقُّہ کے عمل (کسی بھی عمل کے مابعد اثرات و نتائج کا جائزہ) کی ناگزیریت
28:46 قرآن و حدیث میں غوروفکر اور اس کے سماجی اطلاق میں تفقُّہ و تدبر کی اہمیت
37:09 قومی تعلیم و تربیت میں رسمی علوم اور کتاب سے زیادہ عملی تجربے کی بصیرت کی اہمیت
41:30 کسی بھی شعبے میں مخلصانہ کام کے نتیجے میں نورِ بصیرت حاصل ہونے کا راز
51:30 قیادت اور اہلِ حل و عقد کے قومی اور دینی ذمہ داریوں کو نہ سمجھنے کے خوف ناک نتائج
56:49 فقیہ کی معاشرے کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات پر نظر ہونا اور فقیہ کی جامع تعریف
1:02:20 معاشی موضوع پر سب سے پہلی کتاب‘ جس پر ملکی نظام بنایا گیا
1:07:44 اُمت میں اہلِ حق کی باشعور جماعت کے ہمیشہ رہنے کی نبوی رہنمائی
1:09:08 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ہاں ’’جادۂ قویمہ محمدیہ‘‘ کا تصور اور قرآن کی انقلابی تعلیمات
1:15:25 نوآبادیاتی نظام کے مابعد مرحلہ کے لیے تفقُّہ کی ضرورت ہے
1:17:23 خطے کی تعلیم و تربیت میں اکابرین اہلِ حق کابے لاگ کردار
1:22:08 حضرت نانوتویؒ اور حضرت شیخ الہندؒ کا نورِ بصیرت
1:31:26 پاکستان میں اداروں کے درمیان تصادُم اور اداروں کی تباہی کا احوال

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute

Loading comments...