Asr-e-Hazir Malak-Ul-Mout Hai Tera, Jis Ne - Dr. Allama Iqbal

5 months ago
11

Asr-e-Hazir Malak-Ul-Mout Hai Tera, Jis Ne
Qabz Ki Rooh Teri De Ke Tujhe Fikr-e-Muash

This age that’s with us is your angel of death,
Its bread and butter cares catch your soul’s breath.

(Zarb-e-Kaleem-093) Madrasa

عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا جس نے
قبض کی روح تری دے کے تجھے فکرِ معاش

معانی: عصر حاضر: موجودہ زمانہ جس پر فرنگی تہذیب و تمدن کے اثرات ہیں ۔ ملک الموت: موت کا فرشتہ ۔ فکر معاش: روزی کی فکر ۔

مطلب: اقبال اس شعر میں موجود دور کی مغربی اثرات رکھنے والی درسگاہوں کے طالب علموں خصوصاً مسلمان طالب علموں کو خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ موجودہ دور تمہارے لیے موت کا فرشتہ ہے جس نے تمہاری اصل دینی روح کو قبض کر کے تم پر دینی اور انسانی موت پیدا کر دی ہے اور یہ موت کیا ہے روزی کمانے کا فکر ہے ۔ زمانہ جدید کے مدارس طالب علموں کی روحانی اور انسانی تربیت کی بجائے انہیں روزی کمانے کی فکر میں لگائے ہوئے ہیں حالانکہ مقصد تعلیم کچھ اور ہے ۔

~ Dr. Allama Iqbal

#Muslims #Iqbal #Poetry #Islam #Education #Schools #Universities #Money #Dollars #Slave #Life #Reality #Haqeeqat #Wakeup #Motivation #Inspiration #Iqbaliyat

Loading comments...