Ayyam e Fatimia | Zahra Ki Hai Faryad | Ali Hasan Jafar | Bibi Fatima Noha | Bibi Zahra Noha

10 months ago
13


To Support Mawaddat Production
https://www.patreon.com/MawaddatProduction
----------------------------------------------------------------------------------
Ayyam e Fatimia | Zahra Ki Hai Faryad | Ali Hasan Jafar | Bibi Fatima Noha | Bibi Zahra Noha

#sabeelemawaddat #Lahoofnoha @MawaddatProduction #MawaddatProduction
Ayyam e Fatmiya Noha 2023
Zahra Ki Hai Faryaad
Ali Hasan Jafar
New Noha Bibi Fatima 2022
----------------------------------------------------------------------------------
Title - Zahra (sa) Ki Hai Faryaad - زہرا کی ہے فریاد
Reciters - Ali Hasan Jafar
Poetry: Maulana Askari Imam Khan
Composition: Raza Shah
Chorus: Khuddam Uz Zahra Team
Vocal Recording Video: Ahmad Hussain (AMU Studio)
Audio Mixing Mastering: Studio 92
Video Editing: S. Naqi Askari Rizvi
Produced By: Mawaddat Production
2023 Mawaddat Production. All rights reserved.
----------------------------------------------------------------------------------

Keep visiting for more updates:
Youtube: https://www.youtube.com/@MawaddatProduction
Instagram: https://www.instagram.com/MawaddatProduction
X (Twiter): https://www.Twitter.comMawaddatOnX
----------------------------------------------------------------------------------

**Urdu Shaery**

زہرا س کی ہے فریاد

زہرا کی ہے فریاد، میرے چاہنے والو
سن لو میری روداد، میرے چاہنے والو
اک درد اک افتاد، میرے چاہنے والو
اک ظلم کی بنیاد، میرے چاہنے والوں
اٹھو پئے امداد میرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد، ۔ ۔ ۔
اب رہنے کے قابل نہیں بابا کا مدینہ
پیٹ آئی ہوں ہر در پہ میں جا کر سر و سینہ
اس بستی سے پھر بھی نہیں نکلا کوئی اپنا
ہو جائے کہیں غرق نہ ایماں کا سفینہ
بڑھنے لگا الحاد، مرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
کرتی ہوں نظر جب بھی میں غربت پہ علی کی
آنسو نکل آتے ہیں مصیبت پہ علی کی
ہو جاؤ کمر بستہ محبت پہ علی کی
جاں جائے جو جاتی ہے ولایت پہ علی کی
پر دیں نہ هو برباد، مرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
اس راہ ولایت میں مجھے غم نہیں ذره
دینا بھی پڑے گر مجھے گھر بار کا صدقہ
کیا باک جو مر جاؤں میں طے کر کے یہ رستہ
کہلاؤں گی تو راہ ولایت کی شہیدہ
سمجھو مرا ارشاد، مرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
دربار میں بلوا کے کیا یوں مجھے رسوا
ایستادہ تھی تا دیر میں، بیٹھے تھے صحابہ
افسوس کی آمد پہ بھی کوئی نہیں اٹھا
اٹھ جاتے تھے جب کہ مری خاطر مرے بابا
ہوگی وہ گھڑی یاد، مرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
زہراء کی ہے فرہاد ۔ ۔ ۔

کیسے یہ مسلماں ہیں ذرا بھی نہ حیا کی
حسنین تھے جس گھر میں اسے آگ لگا دی
در مجھ پہ گرا کر کیا ظالم نے یوں زخمی
غش پر مجھے غش آتا میں اٹھتی کبھی گرتی
اللہ رے بیداد، مرے چاہنے والوں
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
کھینچا ہے گلا باندھ کے رسی میں علی کا
مارا ہے مجھے سامنے بچوں کے طمانچہ
دم توڑ گیا میرے شکم میں میرا بچہ
اس ظلم پہ مجھ کو نہ رہا ضبط کا یارا
تم آئے بہت یاد، مرے چاہنے والوں
زہراء کی ہے فریاد ۔ ۔ ۔
آتی ہے صدا عسکری یہ آج بھی پیہم
تازہ ہیں مرے زخم، بنو زخم کا مرہم
مہدی کو مرے قلت ناصر کا نہ ہو غم
تنہائی کا کرنا نہ پڑے پھر ہمیں ماتم
فریاد ہے فریاد، مرے چاہنے والو
زہراء کی ہے فریاد ۔

Loading comments...