Ayyam e Fatimiyyah Noha | Wasiyat Nibhana Aye Ali | Javed Raza Zaidi | Bibi Fatima Noha

11 months ago
4


To Support Mawaddat Production
https://www.patreon.com/MawaddatProduction
----------------------------------------------------------------------------------
Ayyam e Fatimiyyah Noha | Wasiyat Nibhana Aye Ali | Javed Raza Zaidi | Bibi Fatima Noha

#MawaddatProdution #Mawaddatproduction #noha #ayyamefatimiyya #fatemiya #sabeelemawaddat
Wasiyyat e bibi Zahra
Poet: Maulana Saeb Jafari
Noha Khwan: Javed Raza Zaidi
Audio Video :
Al Qaim Studio
Special Thanks: گروه نمایش خادمین الزهرا س
Produced By: Mawaddat Production
2023 Mawaddat Production. All rights reserved.
----------------------------------------------------------------------------------

Keep visiting for more updates:
Youtube: https://www.youtube.com/@MawaddatProduction
Instagram: https://www.instagram.com/MawaddatProduction
X (Twiter): https://www.Twitter.comMawaddatOnX
----------------------------------------------------------------------------------

---- اردو شاعری

ہو سکے تو یہ وصیت ہے نبھانا اے علی
غم میں زہرا کے نہ دل اپنا جلانا اے علی

دمِ رخصت یہ فقط آپ سے کہنا ہے علی
رات کے وقت مجھے غسل و کفن دینا تمہی
ہو جنازے میں نا شامل میرے کوئی بھی شقی
قبر بھی دنیا سے رکھنا اے علی تم مخفی
بہرِ رب میری وصیت کو نبھانا اے علی

دل میں طوفان ہے برپا یہ مرے کیسا عجب
آپ پر ڈھائے گئے ظلم و ستم ہائے غضب
پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں میری بس اس کے سبب
میں دفاع آپ کا کچھ کر نا سکی شاہِ عرب
ہو جو ممکن تو نہ بابا کو بتانا اے علی

دیکھ کر بھیگا ہوا چشمِ محبت کا افق
کہتی تھیں زہرا کہ اے فاتحِ خیبر، خندق
رنگ چہرے کا ہوا جاتا ہے کیوں مثلِ شفق
آپ کو دیکھ کہ بچوں کو نا ہو کوئی قلق
اپنے آنسو ابھی بچوں سے چھپانا اے علی

امِّ کلثوم سے زینب سے خبردار علی
بعد میرے انہیں محسوس نہ ہو میری کمی
یہ میری بیٹیاں گو کم سن و ناداں ہیں ابھی
ذمہ داری ہے مگر کاندھوں پہ ان کے بھی بڑی
حق کی ترویج و دفاع ان کو سکھانا اے علی

ہے گذارش یہ میری آپ سے اے شاہِ امم
دونوں یہ لعل ہیں فرزندِ رسولِ اعظم
بعد میرے نہ ملے ان کو کوئی رنج و الم
ان پہ آفت نہ پڑے کوئی، نہ گذرے کوئی غم
یہ امانات پیمبر کی بچانا اے علی

آپ کو دے گا خدا بعد مرے اک الماس
جس سے پائیں گے وفا، عزم و شجاعت احساس
وہ بنے گا مرے شبیر کی امید و آس
نام اس شیر کا زہرا نے رکھا ہے عباس
بات یہ بعدِ سلام اس کو بتانا اے علی

بند حجرے کو کیا کہہ کے یہ زہرا نے سخن
بنتِ احمد ہوئیں پھر ذکرِ الٰہی میں مگن
یک بہ یک ہو گیا سنّاٹا، ہوا قطع لحن
خود سے کہنے لگے حیدر یہ بصد رنج و محن
میرے بس کا نہیں اس غم کو اٹھانا اے علی

ماں کی میت سے ہیں لپٹی ہوئی زینب مغموم
نالے کرتے ہیں حسن روتی ہیں امِّ کلثوم
ایک گوشے میں ہیں خاموش حسینِ مظلوم
آئی زہرا کی صدا بہرِ خدائے قیّوم
میرے بچے کو میرے سینے لگانا اے علی

ٹوٹے جو بندِ کفن بہرِ حسین ابنِ علی
لرزاں تھا بامِ فلک اور زمیں لرزاں تھی
آئی صائب یہ صدا غیب سےاے حق کے ولی
اس سے پہلے کہ قیامت ہو بپا شیرِ جلی
ماں سے بیٹے کو کسی طور چھڑانا اے علی

Loading comments...