حُجّةُ اللّٰه البالِغة :71 / ارتفاقات کے نظام کی درستگی اور فاسد .../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

1 year ago
2

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 71

مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت

باب:11 (حصہ اوّل)
ارتفاقات کے نظام کی درستگی اور فاسد سسٹم کی جگہ نظام عدل کا قیام بطور مقاصدِ نبوت

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 23؍ اکتوبر 2019 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس
00:17 باب کا خلاصہ
2:53 مبحثِ ارتفاقات سے لیکر اب تک ہونے والی گفتگو کے چار بنیادی نکات؛
3:55 (۱) ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث انسانی جبلت کا لازمی جزو
8:28 (۲) ارتفاقات کی درستگی کے لیے حکیم (باشعور اہل قیادت) کی ضرورت اور حکیم کی صفات نیز مسائل حل کرنے کے دو طریقے اور جامع طریقۂ کار کا تعین
18:30 (۳) ارتفاقات کے عملی نظام کی قرار واقعی حیثیت
20:06 (۴) ناقص عقل رکھنے والے حکمرانوں کے تسلط کے نتیجہ میں شبُعیہ (درندگی) یا شہویہ یا شیطانی اعمال کے سبب ارتفاقات میں فساد
28:59 ارتفاقات کی درستگی کے لیے انقلاب اور تبدیلی کی ضرورت
32:10 پہلا ضابطہ؛ انبیا علیہم السلام کی بعثت کے مقاصد: ١) عبادات کے ذریعے اللہ کے ساتھ تعلق ، ٢) غلط نظام کا خاتمہ اور صحیح نظام کا قیام ، اس پر احادیث سے استدلال
41:43 دوسرا ضابطہ؛ ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث کے نظام کا خاتمہ منشائے الہی اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا مطمحِ نظر نہیں ، اسی بنا پر دینِ اسلام میں رہبانیت کی ممانعت
48:46 انبیا علیہم السلام کا ارتفاقات میں عدل و اعتدال اور رفاہیتِ متوسطہ کا راستہ
(۱) ارتفاقات اپنانے میں میانہ روی ہو
(۲) اصل ارتفاقات باقی رہیں۔
(۳) ذکر و اذکار اور عبادات
50:23 انبیا علیہم السلام کا ارتفاقات کی درستگی کا منہج؛
۱۔مصلحتِ کلیّہ سے مطابقت رکھنے والے امور کا بقا
۲۔ امور میں مفادِ عامہ کے خلاف ہونے کی صورت میں بقدرِ ضرورت تبدیلی
۳۔ قوم کے فہم و شعور سے بالا تر نئی چیز متعارف کرانا، انبیا کا تصورِ انقلاب نہیں
۴۔ قوم کو عقلی و قلبی اطمینان کے ساتھ تبدیلی اور انقلاب سمجھانا، انبیا کا طریقہ
۵۔ نبی اکرم ﷺ نے مفادِ عامہ کے امور کو برقرار رکھا، عملی مثالوں سے وضاحت
۶۔ انبیا نےقوم میں کوئی ایسی نئی عبادت متعارف نہیں کرائی جس سے وہ سرے سے واقف نہ ہو۔
۷۔ نئے دور میں مجددین کے تجدیدی امور کی بنیاد

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...