خطبہ جمعہ/ رمضان المبارک کے روح پرور شب و روز میں نفسانی، قلبی اور۔۔۔/ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

1 year ago
3

رمضان المبارک کے روح پرور شب و روز میں
نفسانی، قلبی اور عقلی علاج کی اہمیت!

خُطبۂ جمعۃ المبارک:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 2؍ رمضان المبارک 1444ھ / 24؍ مارچ 2023ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ:

آیتِ قرآنی:
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِ١ۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُ١ؕ وَ مَنْ كَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ١ؕ (2 – البقرۃ : 185)
ترجمہ: ”مہینہ رمضان کا ہے، جس میں نازل ہوا قرآن، ہدایت ہے واسطے لوگوں کے، اور دلیلیں روشن راہ پانے کی، اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی، سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینہ کو تو ضرور روزے رکھے اس کے، اور جو کوئی ہو بیمار یا مسافر تو اس کو گنتی پوری کرنی چاہیے اَور (دیگر) دنوں سے“۔

احادیثِ نبوی ﷺ :
1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 1901)
ترجمہ: رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور احتساب کی نیت سے رکھے، اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں“۔

2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ". (صحیح بخاری، حدیث: 37)
ترجمہ: رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان کے ساتھ اور احتساب کی نیت سے عبادت کرے، اس کے گزشتہ تمام گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔

۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

✔️ رمضان المبارک کا مہینہ تعلیم و تربیت کا مہینہ ہے
✔️ رمضان المبارک میں انبیائے کرامؑ پر پیغامِ الٰہی کا نزول
✔️ رمضان المبارک میں قرآن حکیم کی روحانیت جلوہ گر ہوتی ہے
✔️ تعلیم و تربیت کا مطلب و مفہوم اور اس کے عملی تقاضے
✔️ رمضان المبارک کے روزوں اور اوقات کے ساتھ سنجیدہ ہونے کی ضرورت
✔️ ’’شَھَر‘‘ اور ’’رمضان‘‘ کی لغوی اور معنوی تحقیق اور اہلِ علم کی رائے
✔️ حیوانی ادراک اور انسانی عقل اور ارادے کی صلاحیت کا فرق
✔️ انسان کی طبیعی قوتیں؛ نفس، عقل اور قلب کی ماہیت اور کردار
✔️ روزہ اور قرآن حکیم کی روحانیت‘ انسان کی طبیعی قوتوں کو جلا بخشتے ہیں
✔️ ہر چیز کا ایک بطن اور ایک ظاہر ہوتا ہے، ہر عمل بھی یہی کیفیت رکھتا ہے
✔️ قران حکیم کا بطن اور روحانیت اس کے ظاہری جسم سے الگ ہے
✔️ انسان اور قرآن، یعنی روحِ قرآن اور روحِ انسان کا باہمی تعلق اور رشتہ
✔️ نفسِ طبیعی کے ارتفاقات میں قرآن حکیم کی روحانیت کا کردار
✔️ انسانی اَخلاقیات کے ساتھ قرآن حکیم کی روحانیت کے ربط کی اہمیت
✔️ قرآن حکیم کی روحانیت کے عقلِ انسانی پر اثرات اور اس کی ترقی
✔️ قرآن حکیم کی روحانیت کے ذریعے قلب کے افعال؛ ارادہ، شجاعت، استقامت اور ہمت پر اثرات
✔️ تاریخِ اسلام کی عظیم شخصیات کے نفس، عقل اورقلب‘ قرآنی روحانیت کے تابع تھے

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Loading comments...